اشاریہ

مقالہ نگار

عنوان

صفحات

خلاصہ

کلیدی الفاظ

مہرونہ لغاری
ڈاکٹر انوار احمد
ڈاکٹر روبینہ ترین

نمائندہ اردوناول نگاروں کےتاریخی شعورکے ماخذات کی تفہیم ایک مطالعہ

۱ تا ۲۲

ناول زندگی کی تفہیم کرنے والی نمائندہ صنف ادب ہے۔ برصغیر سے تعلق رکھنے والے ناول نگاروں نے مقامی اور عالمی تاریخ سے اپنے ناولوں کے لئے موضوعات کشید کئے ہیں اور ان کی فنکارانہ پیش کش کرکے اُردو زبان کو بڑے ناول دئیے ہیں۔ ان ناول نگاروں کے تاریخی شعور کے مطالعے سے ناول کے قاری اور ناقد کو اس کی تفہیم میں مدد مل سکتی ہے۔

ناول، تاریخی شعور، ماخذات کی تفہیم، مقامی اور عالمی واقعات و معاملات، فن کارانہ پیش کش

محمدکامران شہزاد
ڈاکٹرمحمدآصف اعوان

نائن الیون اورمزاحمتی ناول

۲۳ تا ۳۵

نائن الیون کے سانحے کے نتیجے میں دنیا معاشی، سماجی اور سیاسی طورپر ایک نئے منظر نامے میں داخل ہوگئی۔ ان حالات کا اثر ادب نے بھی قبول کیا۔ بالخصوص ناول میں اس تناظر میں موضوعاتی سطح پر مزاحمتی رویے نے جنم لیا۔

نائن الیون، مزاحمتی ناول، عدم تحفظ کی صورتحال، استعمالی قوتیں، انتشار کی فضا

ڈاکٹر سید عامر سہیل
ناصر محمود

ناصر شہزاد کی شعری لفظیات

۳۶ تا ۴۸

لفظ انسانی فکر کے ساتھ مل کر بامعنی قرارپاتا ہے۔ شاعر یا ادیب اپنی مخصوص فکر کو مخصوص لفظیات کا جامہ پہنا کر نئے مفاہیم سامنے لاتا ہے۔ ناصر شہزاد کی شعری لفظیات کے مطالعے سے معلوم ہوتا ہے کہ ان کے ہاں پنجابی، عربی، انگریزی، ہندی اور مقامی زبانوں کا امتزاج موجود ہے۔

انسانی فکر، لفظیات شعری اظہار، لسانی تشکیلات، معنیاتی شان، مقامی زبانیں، تہذیب اور کلچر کی آمیزش

ندیم حسن
ڈاکٹر بادشاہ منیر بخاری

ضر ب المثل کے بنیادی مباحث

۴۹ تا ۵۷

انسانی معاشرت الفاظ کی مدد سے باہمی احساسات ومعاملات سے مربوط ہے اس مقصد کے حصول کے لئے جہاں نثر ونظم سے کام لیا جاتا ہے وہاں ضرب المثل بھی ابلاغ میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔

ضرب المثل، حرو ف و الفاظ، ضرب المثل کا ماخذ

غلام فاروق
پروفیسر ڈاکٹر محمد احسان الحق  

اردو غزل میں ترقی پسندوں کے غیر اسلامی تصورات کا تذکرہ

۵۸ تا ۷۵

معاشی اور معاشرتی شدت پسندی سے تنفر کے سبب ترقی پسندوں کے ہاں مذہب بیزاری کا رویہ جنم لیتا ہے یہی وجہ ہے کہ ترقی پسند ادباء کے ہاں غیر اسلامی تصورات ایک نمایاں رحجان کے طورپر موجود رہے ہیں۔  اس کی وجہ سے ترقی پسندی مادی تسکین کا ذریعہ بنی لیکن روحانی وجذباتی تسکین نہ دے سکی۔

ترقی پسندی، مادیت اور روحانیت، کمیونزم اور سوشلزم، سرمایہ دارانہ نظام، اقتصادیات، مذہب بیزاری۔

عامر اقبال 
ڈاکٹر محمد وسیم انجم 

مثنوی گنج الا سرار کا تحقیقی و تنقیدی مطالعہ

۷۶ تا ۸۴

مثنوی گنج الاسرار حضرت نوشہ گنج بخش کی تحریر کردہ ہے جس میں انہوں نے عمدہ زبان میں تصوف کے جملہ معاملات   کو بڑے دلنشین انداز میں بیان کیا ہے۔ یہ مثنوی فکری اور فنی اعتبار سے اہم مقام رکھتی ہے۔

مثنوی، حضرت نوشہ گنج بخش، گنج الاسرار تصوف، انسان دوستی، حقیقت و مجاز کی تفہیم

ڈاکٹر بسمینہ سراج 
ڈاکٹر محمد رفیق الاسلام 

قاسم حسرت بطور قطعہ نگار

۸۵ تا ۹۳

بطور قطعہ نگار قاسم حسرت نے اپنے کلام میں سیاسی وتہذیبی ناہمواریوں اور بداعتدالیوں سے پیدا ہونے والی مضحک صورتوں کو طنزیہ مگر ہلکے پھلکے انداز میں پیش کیا ہے۔

طبقاطی کشمکش، سرمایہ کی جنگ، حالات حاضرہ، استحصالی قوتیں اور زوال پذیری، رجعت پسندی

ڈاکٹرانتل ضیاء 

پروین شاکر کی شاعری میں نسائی جذبات کی محاکات نگاری

۹۴ تا ۱۰۴

پروین شاکر کی شاعری میں شگفتہ اور بے ساختہ انداز میں نسائی جذبات کی عکاسی بھرپور طریقے سے محاکاتی رنگ میں ملتی ہے۔

پروین شاکر، معاشرتی نمائندگی، نسوانی جذبات واحساسات، محاکات نگاری، نسائی کیفیات

ڈاکٹر فرحانہ قاضی

فیضؔ  کے علامتی نظام کی پہلوداری اور انفرادیت

۱۰۵ تا ۱۲۰

فیض کی شاعری میں علائم کا نظام روایت اور جدت کے امتزاج پر مبنی ہے جس میں پہلوداری اور معنی آفرینی کی خصوصیات نمایاں طورپر موجود ہیں جو کلام فیض کو انفرادیت دیتی ہے۔

فیض احمد فیض، علائم کی پہلوداری، مزاحمتی لہجہ، تہذیبی اور سیاسی زاویہ، اردو غزل

ڈاکٹر ولی محمد

شاہنامۂ اسلام میں حضرت علی ؓ کے کردار کا تحقیقی اور تجزیاتی مطالعہ

۱۲۱ تا ۱۳۱

شاہنامہ اسلام میں موجود کردار آفاقی اثرات کے مالک ہیں جس میں حضرت علی کی شخصیت  میں موجوداطاعت، بے خوفی اور خلوص کی حفیظ جالندھری نے نہایت خوبصورت اور حقیقی تصویر کھینچی ہے۔

شاہنامہ اسلام، حفیظ جالندھری، حضرت علی، آفاقیت، اخلاقی اقدار، خلوص و قربانی

ظفر اقبال
ڈاکٹر طارق محمود ہاشمی

غزل، اعتراضات اور عمرانی مطالعات

۱۳۲ تا ۱۴۸

غزل سے وابستہ تخلیق کاروں نے تخلیقی عمل کے ساتھ سالتھ تنقیدی معیارات تشکیل دے کر غزل پر بے عملی اور معاشرے سے بے ربطی کے ضمن میں لگنے والے اعتراضات کا ابطال کیا ہے اور ثابت کیا ہے کہ غزل عمرانی مطالعے کی اہم صنف ہے۔

غزل، تخلیقی عمل، تنقیدی معیارات کی تشکیل، تکرار مضامین کا اعتراض، عمرانی مطالعات، سماجیاتی تاریخ

ڈاکٹر  انور الحق
ڈاکٹر پروین خان 

فکرِ اقبال کا ایک مابعد الطبیعیاتی دریچہ (اردو نظموں کے تناظر میں )

۱۴۹ تا ۱۶۱

فکر اقبال کے اندر مابعد الطبیعاتی عناصر اور کرداروں کو مختلف نیز متنوع اسالیب کے تحت قومی و بین الاقوامی مسائل وافکار کی توضیح وتشریح اور تجزیے کے لئے پیش کیا گیا ہے۔

فکر اقبال، مابعد الطبیعات، قومی وبین الاقوامی مسائل، تلمیحاتی انداز، مختلف و متنوع اسالیبِ بیان، شاعرانہ توجیہات

 احمد اقبال
ڈاکٹر سلمان علی

مستنصر حسین تارڑ کے شمالی علاقہ جات کے سفرناموں کے فکری محاسن

۱۶۲ تا ۱۷۳

مستنصرحسین تارڑ نے اپنے سفرناموں میں شمالی علاقہ جات کے حسین مناظر کو پیش کرتے ہوئے اس خطہ زمین کی ثقافت، روایات، وضع داری اور بے ساختہ پن کو انسانی رویوں کے ساتھ آمیز کرتے ہوئے بہت عمدگی سے پیش کیا ہے۔

مستنصر حسین تارڑ، سفرنامہ شمالی علاقہ جات، ثقافت و روایات، فنکارانہ پیش کش، نفسیات شناسی

غنچہ بیگم
پروفیسر ڈاکٹر روبینہ شاہین

واجدہ تبسّم کے افسانوں میں مشرقی تہذیبی زندگی کے عناصر

۱۷۴ تا ۱۸۲

واجدہ تبسم کے افسانوں میں مشرقی تہذییبی عناصر نمایاں انداز میں اپنا اظہار کرتے ہیں جس نے ان کے افسانوں کو دلچسپ اور حقیقی رنگ دیا ہے واجدہ تبسم  اپنے خطے کی عکاسی حقیقی مگر فنی مہارت کے ساتھ کرتی ہیں۔

واجدہ تبسم، افسانہ، مشرقی تہذیب، تہذیبی عناصر، حقیقت کی عکاسی، فنی مہارت۔

مظہر اقبال
ڈاکٹر وحید الرحمن خان

عطاءالحق قاسمی کی فکاہیہ کالم نگاری

۱۸۳ تا ۱۹۴

کالم بنیادی طورپر صحافتی صنف ہے لیکن ادیبانہ اندازرکھنے والا صحافی اس صنف کو ادبی شان عطاکردیتا ہے۔ عطاالحق قاسمی اسی طرز کے صحافی وادیب ہیں جنہوں نے کالم کو فکاہیہ رنگ دیتے ہوئے  اپنا محدود و مخصوص موضوعات سے نکال کر سیاسی، سماجی اور معاشرتی زندگی سے جوڑ دیا ہے۔

کالم نگاری، فکاہیات، لطافت وسلاست، سماجی وسیاسی موضوعات، بذلہ سنجی، شوخی وروانی، بے تکلفی وغیر رسمی انداز تحریر

اشاریہ

 

۱۹۵ تا ۱۹۸

 

 

اوپر جائیں  |   پرنٹ کیجئےِ
انگریزی ورژن ای میل چیک کریں مرکزی صحفہ پرنٹ پسندیدہ سائٹ بنائیں رابطہ کیجئے www.shahzadahmad.com www.shahzadahmad.com