نام کتاب:        اردو پر عربی کے لسانی اثرات                           مصنف: ڈاکٹر رضوانہ معین
سال اشاعت: مارچ ۱۹۹۸؁ء                             صفحات: ۲۲۷ قیمت:۱۵۰ روپے ) انڈین (
پبلشر: قومی کونسل برائے زبان اردو حکومت ہند نئی دہلی              تبصرہ :        ڈاکٹربادشاہ منیر بخاری

          زیر تبصرہ کتاب پی ایچ ڈی کا تحقیقی مقالہ ہے جو بعد میں کتابی صورت میں شائع ہوا،کتاب کی مصنفہ درس و تدریس سے وابستہ ہیں ،اس کتاب کی اہمیت اس حوالے سے بہت زیادہ ہے کہ اردو زبان پر عربی کے لسانی اثرات کا حقیقی جائزہ اس سے پہلے کسی نے نہیں لیا تھا اور برصغیر میں بیشتر علماء اردو زبان پر ہونے والے عربی اثرات کو بھی فارسی کی جھولی میں ڈال دیتے ہیں اور دعویٰ کرتے ہیں کہ اردو میں ۶۰ فیصد الفاظ فارسی کے ہیں جبکہ ایسا اس لیے نہیں ہے کہ ان ساٹھ فیصد الفاظ میں سے بیشتر عربی کے ہیں ۔
          اس سے پہلے ڈاکٹر ہردیو باہر ی نے ہندی پر فارسی کے اثرات ، صدیق شبلی اور ڈاکٹر عصمت جاوید نے فارسی اور اردو کے لسانی تعلق پر کام کیا ہے اردو اور فارسی کے لسانی روابط پر چار پی ایچ ڈی ہوچکے ہیں ۔ مگر عربی اور اردو کے لسانی تعلقات پر بہت ہی سطی نوعیت کے مضامین تو لکھے گئے ہیں لیکن باقاعدہ تحقیق کرکے کوئی کتاب نہیں لکھی گئی ۔عربی نے ہندوستان میں دینی ، تہذیبی ، اجتماعی اورلسانی ارتباط پر بہت دور رس اثرات چھوڑے ہیں ۔
          زیر تبصرہ کتاب میں ہندو عرب تعلقات، مسلم دور میں عربی کی اہمیت ، غزنوی عہد، غوری عہد، سلاطین دہلی، تغلق عہد، لودھی عہد، مغلیہ عہد، دینی اجتماعی امور میں عربی کا استعمال ، صوفیہ اور علماء کی لغات، مولفات ،اسباب آغاز اردو، تاریخی اور سیاسی اسباب، اجتماعی اسباب ، تہذیبی اسباب، لسانی و فکری اسباب، سرکاری فرامین میں عربی کا استعمال ، عدالت اور دفاتر میں عربی کا استعمال ، قدیم کتب میں عربی الفاظ ، صوفیہ کرام کی خدمات ، تیرہویں سے انیسویں صدی کے نمونے ، دور حاضر میں زبان وادب ، صحافتی زبان کے نمونے ، آزادی کے بعد عربی کا استعمال ، ادبی اور تحقیقی اصطلاحات ، مفرس عربی ، اس کے بعد وہ صوتیات ، خطیات ،صرفیات ، نحویات ، علم بلاغت ، علم عروض کے عنوانات سے موضوع کی صراحت کی گئی ہے ۔
          کتاب کو حوالوں سے مزین کیا گیا ہے اور تحریر تحقیق کے لیے نہایت ہی موزوں استعمال کی گئی ہے ۔ کتاب کے آخر میں کتابیات درج کرکے قاری اور محققین کے لیے سہولتیں مہیا کی گئی ہیں ۔ کتاب کے مطالعہ سے اردو زبان اور عربی زبان کے لسانی روابط کا اندازہ ہوتا ہے اور بہت سارے غلط العوام نظرئیے دم توڑ دیتے ہیں ،
          انڈیا میں اردو تحقیق اور تخلیق کے حوالے سے بہت ہی اچھا اور فائدہ مند کام ہورہا ہے جو پاکستان کے پڑھنے والوں کو بہت کم دستیاب ہورہا ہے ، یہ کتاب بھی ان کتابوں میں شامل ہے جن سے اردو تحقیق اور ادب کا قاری فائدہ اٹھا سکتا ہے ۔
          یہ کتاب بطور حوالہ ہر لائبریری کی ضرورت ہے ۔ اور یہ کتاب اردو زبان پڑھنے والے طلباء کو ضرور پڑھنی چائیے۔

اوپر جائیں  |   پرنٹ کیجئےِ
انگریزی ورژن ای میل چیک کریں مرکزی صحفہ پرنٹ پسندیدہ سائٹ بنائیں رابطہ کیجئے www.shahzadahmad.com www.shahzadahmad.com